پنجاب دھی رانی پروگرام – غریب خاندانوں کے لیے شادی کی مفت سہولات
پنجاب کے غریب اور متوسط طبقے کے خاندان جو اپنی بیٹیوں کی شادی کے اخراجات برداشت نہیں کر سکتے، ان کے لیے پنجاب دھی رانی پروگرام ایک امید کی کرن ہے۔ یہ وزیراعلیٰ پنجاب شادی پروگرام خاص طور پر ان والدین کے لیے شروع کیا گیا ہے جو محدود وسائل رکھتے ہیں۔
اجتماعی شادیوں کا پروگرام کے ذریعے پنجاب حکومت نے پنجاب میں مفت شادیاں کا انتظام کیا ہے جہاں ایک ہی دن میں کئی جوڑوں کی شادی کرائی جاتی ہے۔ یہ غریب خاندانوں کی شادی مدد کا ایک بہترین طریقہ ہے جو شادی کے بھاری اخراجات کو کم کر دیتا ہے۔
اس مضمون میں ہم دیکھیں گے کہ دھی رانی اسکیم رجسٹریشن کیسے کریں، اجتماعی شادی کی سہولات کیا ہیں، اور یہ پنجاب حکومت کی شادی اسکیم کتنی مفید ثابت ہوئی ہے۔ ہم دھی رانی پروگرام کے فوائد کے ساتھ ساتھ پنجاب میں شادی کی مالی امداد کی تفصیلات بھی جانیں گے۔
The Chief Minister of Punjab, Maryam Nawaz Sharif, has approved the “Punjab Dhee Rani Program” (Collective Marriages Program). The objective of this program is to assist deserving parents in fulfilling their social and religious responsibilities with dignity and respect. In Islam, marriage is a sacred social contract that forms the foundation of a prosperous and stable family life. Due to the current economic situation and financial difficulties in the country, many poor parents are unable to marry off their children. The Collective Marriages Program will have a positive impact by promoting government support, hope, and stability in society.
وزیراعلیٰ پنجاب، مریم نواز شریف نے “پنجاب دھی رانی پروگرام” (اجتماعی شادیوں کا پروگرام) کی منظوری دی ہے۔ اس پروگرام کا مقصد مستحق والدین کو ان کی سماجی اور مذہبی ذمہ داریاں عزت اور وقار کے ساتھ پورا کرنے میں مدد فراہم کرنا ہے۔ اسلام میں شادی ایک مقدس سماجی معاہدہ ہے جو خوشحال اور مستحکم خاندانی زندگی کی بنیاد ہوتی ہے۔ ملک کی موجودہ معاشی صورتحال اور مالی مشکلات کی وجہ سے بہت سے غریب والدین اپنے بچوں کی شادی نہیں کر پا رہے۔ اجتماعی شادیوں کا یہ پروگرام معاشرے میں حکومت کی حمایت، امید اور استحکام کو فروغ دے کر ایک مثبت اثر ڈالے گا۔
پنجاب دھی رانی پروگرام کی تفصیلات اور مقاصد

غریب خاندانوں کی بیٹیوں کے لیے شادی کی سہولات
پنجاب حکومت کا پنجاب دھی رانی پروگرام خاص طور پر ان خاندانوں کے لیے شروع کیا گیا ہے جو اپنی بیٹیوں کی شادی کے اخراجات برداشت نہیں کر سکتے۔ یہ منفرد اقدام غریب والدین کے لیے ایک بڑی راحت کا باعث بنا ہے۔ اجتماعی شادیوں کا پروگرام نہ صرف معاشی بوجھ کم کرتا ہے بلکہ شادی بیاہ کے روایتی اخراجات میں بھی کمی لاتا ہے۔
پروگرام کے تحت متعدد سہولات فراہم کی جاتی ہیں:
- مکمل شادی کی تقریب کا انتظام
- دلہن کے لیے زیورات اور ملبوسات
- کھانے پینے کا مکمل بندوبست
- مہمانوں کے لیے نقل و حمل کی سہولت
- تصویری اور ویڈیو گرافی کی خدمات
حکومت پنجاب کی جانب سے مالی امداد کی رقم
وزیراعلیٰ پنجاب شادی پروگرام کے تحت حکومت ہر جوڑے کے لیے 1 لاکھ روپے کی مالی امداد فراہم کرتی ہے۔ یہ رقم براہ راست بینک اکاؤنٹ میں منتقل کی جاتی ہے۔ پنجاب میں شادی کی مالی امداد کی یہ رقم مختلف مراحل میں ادا کی جاتی ہے:
| مرحلہ | رقم | وقت |
|---|---|---|
| رجسٹریشن کے بعد | 25,000 روپے | فوری طور پر |
| شادی سے 15 دن پہلے | 50,000 روپے | مقررہ وقت پر |
| شادی کے بعد | 25,000 روپے | تصدیق کے بعد |
اضافی طور پر، حکومت ہر جوڑے کو گھریلو استعمال کی اشیاء بھی فراہم کرتی ہے جن کی مالیت 50,000 روپے ہے۔ اس میں ہوم اپلائنسز، بستر، اور دیگر ضروری سامان شامل ہے۔
اہل خاندانوں کے لیے اہلیت کے معیار
دھی رانی اسکیم رجسٹریشن کے لیے مخصوص اہلیت کے معیار مقرر کیے گئے ہیں:
بنیادی شرائط:
دولہا اور دلہن پنجاب کے مستقل باشندے ہوں
خاندان کی ماہانہ آمدنی 40,000 روپے سے کم ہو
دولہے کی عمر 21 سال اور دلہن کی عمر 18 سال مکمل ہو چکی ہو
پہلے کسی سرکاری شادی اسکیم کا فائدہ نہ اٹھایا ہو
ضروری دستاویزات:
- شناختی کارڈ کی کاپی
- آمدنی کا سرٹیفکیٹ
- قائم مقام کا سرٹیفکیٹ
- بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات
- پیدائش کا سرٹیفکیٹ
خاص ترجیح ان خاندانوں کو دی جاتی ہے جو غریب خاندانوں کی شادی مدد کے حقدار ہیں، بشمول مزدوروں، کسانوں، اور بے روزگار افراد کے گھرانے۔
پروگرام کے تحت فراہم کیے جانے والے فوائد
دھی رانی پروگرام کے فوائد انتہائی جامع ہیں اور مختلف پہلوؤں کو احاطہ کرتے ہیں:
شادی کی تقریب:
- خوبصورت ہال کا انتظام
- ڈیکوریشن اور لائٹنگ
- مذہبی رسومات کا مکمل اہتمام
- پنجاب میں مفت شادیاں کا تصور عملی شکل میں
دلہن کے لیے خصوصی سامان:
- ٹریڈیشنل لباس اور زیورات
- میک اپ اور بیوٹی سروسز
- ہینا اور مہندی کا اہتمام
دولہے کے لیے سہولات:
- مناسب لباس کا انتظام
- گروم کی تیاری
- بارات کا اہتمام
خاندانی فوائد:
- مہمانوں کے لیے کھانے کا بندوبست
- تحفے اور میموریبلز
- پروفیشنل فوٹوگرافی
طویل المدتی فوائد:
- نوجوان جوڑوں کو زندگی کا بہترین آغاز
- معاشرتی رسم و رواج کا احترام
- خاندانی بوجھ میں نمایاں کمی
یہ پنجاب حکومت کی شادی اسکیم نہ صرف معاشی مسائل حل کرتی ہے بلکہ سماجی ہم آہنگی میں بھی اضافہ کرتی ہے۔
اجتماعی شادیوں کے نظام کے فوائد

شادی کی اخراجات میں نمایاں کمی
پنجاب دھی رانی پروگرام کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ یہ شادی کی بھاری اخراجات کو نمایاں طور پر کم کر دیتا ہے۔ روایتی طور پر ایک شادی کی تقریب میں لاکھوں روپے خرچ ہوتے ہیں، لیکن اجتماعی شادیوں کا پروگرام میں یہ لاگت صرف چند ہزار روپوں میں محدود ہو جاتی ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب شادی پروگرام کے تحت خاندان کو صرف بنیادی ضروریات پر توجہ دینی ہوتی ہے:
- دلہن کی ضروری خریداری
- بنیادی زیورات کا انتظام
- گھریلو اخراجات کی ادائیگی
- مہمانوں کے لیے کھانے کا بندوبست
پنجاب حکومت کی شادی اسکیم میں باقی تمام اخراجات حکومت برداشت کرتی ہے۔ اس طرح خاندان کو ہال کی بکنگ، کیٹرنگ، ڈیکوریشن، آواز اور روشنی کی فکر نہیں کرنی پڑتی۔ یہ بچت 80-90 فیصد تک ہو سکتی ہے جو غریب خاندانوں کے لیے بہت بڑی راحت ہے۔
سادہ اور باوقار تقریبات کا انعقاد
دھی رانی پروگرام کے فوائد میں سے ایک اہم فائدہ یہ ہے کہ یہ شادیوں میں سادگی کو فروغ دیتا ہے۔ آج کل شادی کی تقریبات میں جو دکھاوا اور فضول خرچی ہوتی ہے، اجتماعی شادی کی سہولات اس کا بہترین متبادل ہے۔ یہ پروگرام اسلامی تعلیمات کے مطابق سادہ اور باعزت شادی کا موقع فراہم کرتا ہے۔
اجتماعی تقریبات میں تمام جوڑے برابری کی بنیاد پر حصہ لیتے ہیں۔ کوئی امیر غریب کا فرق نہیں ہوتا۔ ہر دلہن کو یکساں سلوک ملتا ہے اور تمام تقریبات میں برابری کا احساس ہوتا ہے۔ یہ نہ صرف سماجی برابری کو فروغ دیتا ہے بلکہ نئے جوڑوں کو اعتماد اور خوشی کا احساس بھی دلاتا ہے۔
پنجاب میں مفت شادیاں کے ذریعے حکومت یہ پیغام دیتی ہے کہ شادی ایک مقدس رشتہ ہے جس کے لیے اصل میں محبت اور احترام کی ضرورت ہے، نہ کہ دولت اور دکھاوے کی۔
مہنگائی کے دور میں خاندانوں کے لیے راحت
آج کے مہنگائی کے دور میں جب عام آدمی کی آمدنی روز بروز کم ہو رہی ہے، غریب خاندانوں کی شادی مدد کا یہ پروگرام ایک بڑی نعمت ہے۔ بیٹی کی شادی ہر والد کے لیے ایک بڑا چیلنج بن گیا ہے۔ کئی خاندان قرض لینے پر مجبور ہو جاتے ہیں جو پھر سالوں تک ان کے گلے کا پھندا بنا رہتا ہے۔
پنجاب میں شادی کی مالی امداد کے ذریعے:
- خاندان قرض کے بوجھ سے بچ جاتے ہیں
- مہنگائی کا دباؤ کم ہو جاتا ہے
- بچی ہوئی رقم دوسری ضروریات پر خرچ کر سکتے ہیں
- نئے جوڑے کو گھر بسانے میں مدد مل جاتی ہے
یہ پروگرام خاص طور پر متوسط طبقے کے لیے بہت مفید ہے جو نہ تو بہت امیر ہوتے ہیں اور نہ ہی بالکل غریب۔ یہ خاندان اکثر دکانات اور بینکوں سے قرض لے کر شادی کا انتظام کرتے تھے لیکن اب دھی رانی اسکیم رجسٹریشن کے ذریعے وہ باعزت طریقے سے اپنی بیٹی کی شادی کر سکتے ہیں۔
درخواست اور رجسٹریشن کا عمل

آن لائن اور آف لائن درخواست کے طریقے
پنجاب دھی رانی پروگرام کے لیے درخواست دینا بہت آسان ہے۔ آپ دو طریقوں سے اپنی درخواست جمع کر سکتے ہیں۔
آن لائن طریقہ:
- پنجاب حکومت کی آفیشل ویب سائٹ پر جائیں
- دھی رانی اسکیم رجسٹریشن کا سیکشن تلاش کریں
- رجسٹریشن فارم بھریں اور تمام معلومات درج کریں
- ضروری دستاویزات کو اپ لوڈ کریں
- فارم submit کرنے کے بعد رجسٹریشن نمبر محفوظ رکھیں
آف لائن طریقہ:
- اپنے علاقے کے یونین کونسل دفتر جائیں
- ضلعی انتظامیہ کے دفتر سے رابطہ کریں
- تحصیل سطح پر موجود مخصوص کاؤنٹرز پر جائیں
- فارم حاصل کرکے مکمل بھریں اور جمع کروائیں
ضروری دستاویزات کی فہرست
اجتماعی شادیوں کا پروگرام کے لیے درج ذیل دستاویزات لازمی ہیں:
| دستاویز | تفصیلات |
|---|---|
| شناختی کارڈ | لڑکے اور لڑکی دونوں کا CNIC |
| خاندانی آمدن | گزشتہ چھ ماہ کا آمدن کا اثبات |
| رہائش کا ثبوت | بجلی کا بل یا کرایہ کا معاہدہ |
| عمر کا ثبوت | پیدائشی سرٹیفکیٹ یا تعلیمی دستاویزات |
| والدین کا CNIC | ماں باپ کے شناختی کارڈ |
اضافی دستاویزات:
- گواہوں کے شناختی کارڈز
- میڈیکل سرٹیفکیٹ
- حلف نامہ کہ پہلے کسی سرکاری اسکیم سے فائدہ نہیں اٹھایا
- پاسپورٹ سائز تصاویر
- بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات
درخواست کی منظوری کا عمل
وزیراعلیٰ پنجاب شادی پروگرام میں منظوری کا عمل شفاف اور منظم ہے:
پہلا مرحلہ – ابتدائی جانچ:
- دستاویزات کی تصدیق
- معلومات کی درستگی کا جائزہ
- اہلیت کی شرائط کا چیک
دوسرا مرحلہ – میدانی تصدیق:
- گھر کا دورہ اور حقیقی صورتحال کا جائزہ
- محلے کے لوگوں سے تصدیق
- آمدن کی جانچ
تیسرا مرحلہ – حتمی فیصلہ:
- کمیٹی کی طرف سے جائزہ
- پنجاب میں مفت شادیاں کے لیے final selection
- منظوری کا خط یا مسترد ہونے کی وجوہات
اطلاع کا طریقہ:
- SMS کے ذریعے اطلاع
- فون کال سے رابطہ
- یونین کونسل کے ذریعے اطلاع
رجسٹریشن کی آخری تاریخ
غریب خاندانوں کی شادی مدد کے لیے رجسٹریشن کی مخصوص تاریخیں ہیں:
سالانہ شیڈول:
- پہلی مرتبہ: جنوری سے مارچ
- دوسری مرتبہ: جولائی سے ستمبر
- خصوصی مواقع پر اضافی رجسٹریشن
اہم باتیں:
- اجتماعی شادی کی سہولات کے لیے وقت پر درخواست دیں
- دیر سے آنے والی درخواستیں اگلے سال کے لیے منتقل ہو جاتی ہیں
- رمضان اور عیدین کے دنوں میں رجسٹریشن بند رہتا ہے
یاد رکھنے کی باتیں:
- پنجاب حکومت کی شادی اسکیم میں مخصوص تعداد ہے
- پہلے آنے والوں کو ترجیح ملتی ہے
- مکمل دستاویزات کے ساتھ درخواست دیں
- کسی قسم کی رشوت یا سفارش کی ضرورت نہیں
پروگرام کے تحت فراہم کردہ سہولات

مکمل شادی کی تیاریوں کا انتظام
پنجاب دھی رانی پروگرام کے تحت حکومت پنجاب نے شادی کی تمام ضروری تیاریوں کا بہترین انتظام کیا ہے۔ یہ اسکیم خاص طور پر غریب خاندانوں کو مدد فراہم کرنے کے لیے شروع کی گئی ہے جو اپنی بیٹیوں کی شادی میں مالی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔
اجتماعی شادی کی سہولات میں ویڈنگ ہال کی بکنگ سے لے کر کیٹرنگ کا انتظام تک سب کچھ شامل ہے۔ حکومت نے صوبے بھر میں منتخب ویڈنگ ہالز اور کمیونٹی سینٹرز کو اس پروگرام کے لیے مخصوص کیا ہے۔ یہاں دولہا دلہن کے خاندان کو کسی قسم کی ویڈنگ ہال کی فیس ادا نہیں کرنی پڑتی۔
شادی کے دن کے لیے پروفیشنل میک اپ آرٹسٹس، فوٹوگرافرز، اور ڈکوریٹرز کی خدمات بھی دھی رانی پروگرام کے فوائد میں شامل ہیں۔ دلہن کے لیے مکمل بیوٹی ٹریٹمنٹ، ہیئر سٹائلنگ، اور میہندی کا انتظام مفت فراہم کیا جاتا ہے۔
موسیقی اور ڈی جے کی خدمات بھی حکومت کی طرف سے فراہم کی جاتی ہیں تاکہ شادی کی تقریب خوشگوار اور یادگار بنے۔ مہمانوں کے لیے بیٹھنے کا مناسب انتظام، ایئر کنڈیشننگ، اور لائٹنگ کا بہترین نظام یقینی بنایا جاتا ہے۔
جہیز اور تحائف کی فراہمی
پنجاب میں مفت شادیاں کے پروگرام میں جہیز کا مسئلہ بھی حل کیا گیا ہے۔ ہر دلہن کو 100,000 روپے مالیت کا جہیز پیکج فراہم کیا جاتا ہے جس میں ضروری گھریلو اسامان شامل ہے۔
یہ پیکج میں شامل اشیاء یہ ہیں:
| اشیاء | تفصیلات |
|---|---|
| بیڈروم سیٹ | ڈبل بیڈ، ڈریسنگ ٹیبل، الماری |
| کچن کا سامان | برتن، ککنگ پاٹ، کریکری |
| الیکٹرونک آئٹمز | پنکھا، آئرن، ریس ککر |
| ذاتی اشیاء | بیڈ شیٹ، تولیے، کپڑے |
دولہے کے لیے بھی مکمل شیروانی، جوتے، اور مناسب لباس کا انتظام کیا جاتا ہے۔ دونوں خاندانوں کو تحائف کے طور پر خاص پیکجز بھی دیے جاتے ہیں جن میں مٹھائیاں، خشک میوے، اور گھریلو استعمال کی چیزیں شامل ہیں۔
غریب خاندانوں کی شادی مدد کے تحت سونے کی سادہ زیورات بھی فراہم کیے جاتے ہیں۔ دلہن کو ہار، کنگن، اور بالیاں ملتی ہیں جو شادی کی رسم کے لیے ضروری ہیں۔
مذہبی رسومات کا مکمل اہتمام
پنجاب حکومت کی شادی اسکیم میں مذہبی رسومات کا خاص خیال رکھا جاتا ہے۔ نکاح کے لیے علاقے کے معزز علماء کو مدعو کیا جاتا ہے جو شرعی طریقے سے نکاح پڑھاتے ہیں۔
قرآن پاک کی تلاوت، نعت خوانی، اور دعا کا انتظام بھی کیا جاتا ہے۔ مہمانوں کے لیے حلال کھانے کی فراہمی یقینی بنائی جاتی ہے اور اسلامی آداب کے مطابق تمام رسومات کا اہتمام ہوتا ہے۔
اجتماعی شادیوں کا پروگرام میں دعا اور قرآن خوانی کے علاوہ نوجوان جوڑوں کو اسلامی تعلیمات کے مطابق ازدواجی زندگی گزارنے کے بارے میں رہنمائی بھی فراہم کی جاتی ہے۔
پنجاب میں شادی کی مالی امداد میں مذہبی کتابوں کا تحفہ بھی شامل ہے۔ ہر جوڑے کو قرآن پاک، حدیث کی کتابیں، اور اسلامی آداب پر مشتمل لٹریچر فراہم کیا جاتا ہے۔ یہ پروگرام صرف مالی امداد نہیں بلکہ دینی اور اخلاقی اقدار کو فروغ دینے کا ذریعہ بھی ہے۔
کامیاب خاندانوں کی کہانیاں اور تجربات

فائدہ اٹھانے والے خاندانوں کے انٹرویوز
فاطمہ بی بی کا تجربہ – لاہور
فاطمہ بی بی نے اپنی بیٹی کی شادی پنجاب دھی رانی پروگرام کے ذریعے کی۔ ان کا کہنا ہے کہ “میرے خاوند کی وفات کے بعد گھر کا بجٹ بہت تنگ تھا۔ بیٹی کی شادی کے لیے پیسے جمع کرنا بہت مشکل تھا۔ جب میں نے اجتماعی شادیوں کا پروگرام کے بارے میں سنا تو فوراً رجسٹریشن کرائی۔”
فاطمہ بی بی نے بتایا کہ پروگرام کے تحت انہیں شادی کے لیے تمام ضروری اشیاء فراہم کی گئیں۔ جہیز، ملبوسات، اور زیورات سب کچھ حکومت کی طرف سے ملا۔ “میری بیٹی کی شادی اتنی خوبصورتی سے ہوئی کہ میں کبھی سوچ بھی نہیں سکتی تھی۔”
محمد احمد کی کہانی – ملتان
محمد احمد ایک مزدور ہیں جن کی ماہانہ آمدنی 25000 روپے ہے۔ ان کی دو بیٹیاں وزیراعلیٰ پنجاب شادی پروگرام سے فائدہ اٹھا چکی ہیں۔ “پہلے میں کبھی نہیں سوچتا تھا کہ اپنی بیٹیوں کی شادی اتنے احترام کے ساتھ کر سکوں گا۔ دھی رانی اسکیم نے میری زندگی بدل دی۔”
احمد نے بتایا کہ پہلی بیٹی کی شادی میں انہیں 200,000 روپے کی مالی امداد ملی اور دوسری بیٹی کی شادی میں مکمل شادی کی سہولات فراہم کی گئیں۔
رخسانہ خاتون کا بیان – فیصل آباد
رخسانہ خاتون ایک بیوہ عورت ہیں۔ ان کے خاوند کی وفات کے بعد دو بیٹیوں کی پرورش مشکل تھی۔ “پنجاب میں مفت شادیاں کی یہ سکیم واقعی غریب خاندانوں کے لیے برکت ہے۔ میری دونوں بیٹیاں اب خوش ہیں اور میں اطمینان سے زندگی گزار رہی ہوں۔”
پروگرام کے مثبت اثرات
معاشی بہتری
غریب خاندانوں کی شادی مدد سے ان خاندانوں کا معاشی بوجھ نمایاں طور پر کم ہوا ہے۔ بہت سے خاندانوں نے بتایا کہ شادی کی تیاریوں میں جو پیسے بچے، انہوں نے اسے اپنے کاروبار میں لگایا یا بچوں کی تعلیم پر خرچ کیا۔
خاندانی تناؤ میں کمی
شادی کی فکر خاندانوں پر بہت بھاری ہوتی ہے۔ پنجاب حکومت کی شادی اسکیم نے اس ذہنی دباؤ کو بہت کم کر دیا ہے۔ بہت سے والدین نے کہا کہ اب وہ اپنی بیٹیوں کی شادی کو لے کر پریشان نہیں رہتے۔
خودداری اور عزت
اجتماعی شادی کی سہولات نے غریب خاندانوں کو معاشرے میں عزت سے شادیاں کرنے کا موقع دیا ہے۔ لڑکیوں کے والدین کہتے ہیں کہ اب وہ سماج میں سر اٹھا کر چل سکتے ہیں۔
| فائدہ | تفصیل |
|---|---|
| مالی امداد | 200,000 تک |
| جہیز | مکمل سیٹ |
| ملبوسات | دلہا دلہن کے لیے |
| زیورات | سونے کا سیٹ |
کمیونٹی میں بہتری کے واقعات
تعلیم کو فروغ
بہت سے خاندانوں نے بتایا کہ شادی کی بچت سے انہوں نے اپنے بچوں کو بہتر تعلیم دی ہے۔ دھی رانی پروگرام کے فوائد کا یہ پہلو بہت اہم ہے کیونکہ یہ مستقبل میں غربت کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔
کاروباری سرگرمیاں
کئی خاندانوں نے شادی میں بچنے والے پیسوں سے چھوٹے کاروبار شروع کیے ہیں۔ یہ پنجاب میں شادی کی مالی امداد کا غیر متوقع فائدہ ہے جو مقامی معیشت کو بہتر بنا رہا ہے۔
سماجی ہم آہنگی
اجتماعی شادی کی تقاریب میں مختلف خاندان ملتے جلتے ہیں۔ اس سے محلے میں رشتے مضبوط ہوتے ہیں اور سماجی اتحاد بڑھتا ہے۔
خواتین کی بہتری
بہت سی خواتین نے بتایا کہ اس پروگرام سے انہیں اعتماد ملا ہے۔ وہ اب اپنے بچوں کے مستقبل کے لیے بہتر منصوبہ بندی کر سکتی ہیں۔
پنجاب دھی رانی پروگرام نے واقعی ان خاندانوں کے لیے امید کی کرن ثابت کی ہے جو مالی مشکلات کی وجہ سے اپنی بیٹیوں کی شادی کرانے سے قاصر تھے۔ اس پروگرام کے ذریعے نہ صرف آسان اور باعزت شادیاں ممکن ہو رہی ہیں بلکہ معاشرے میں سادگی کا رجحان بھی بڑھ رہا ہے۔ جن خاندانوں نے اس سہولت سے فائدہ اٹھایا ہے ان کے مثبت تجربات اس بات کو واضح کرتے ہیں کہ یہ منصوبہ کتنا مفید اور عملی ہے۔
اگر آپ بھی ان مسائل کا سامنا کر رہے ہیں تو دیر نہ کریں اور آج ہی اس پروگرام کے لیے رجسٹریشن کرائیں۔ ضروری دستاویزات تیار کرکے اپنے علاقے کے متعلقہ دفتر سے رابطہ کریں۔ یہ موقع ضائع نہ کریں کیونکہ یہ نہ صرف آپ کے لیے بلکہ آپ کی بیٹی کے لیے بھی ایک خوشگوار اور یادگار شروعات ثابت ہوگا۔

Leave a Reply